مشق
سوال نمبر 1: میرا ساتھی تلاش کیجیے۔
کالم الف کالم ب
الف۔ کنول 1۔پھول،پتے ،کیڑوں کو متوجہ
کرتے ہیں۔
ب۔ گھیکوار 2۔غذا کے حصول
کے لیے چوسنےوالی
جڑیں ہوتی ہیں۔
ج۔امر بیل 3۔ریگستان میں رہنے کے
لیئے توافق۔
د۔ صراحیہ پودا 4۔ پانی میں رہنے کے
لیئے توافق۔
جواب:
کالم الف کالم ب
الف۔ کنول 4۔ پانی میں رہنے کے
لیئے توافق۔
ب۔ گھیکوار 3۔ریگستان میں رہنے کے
لیئے توافق۔
ج۔امر بیل 2۔غذا کے حصول
کے لیے چوسنے والی
جڑیں ہوتی ہیں۔
د۔ صراحیہ پودا 1۔پھول،پتے ،کیڑوں کو متوجہ
کرتے ہیں۔
سوال نمبر 2 ۔پیراگراف پڑھیں اور دئیے ہوئے سوالوں کے جواب اپنے الفاظ میں لکھیے۔
میں پنگوئن، میں برفانی علاقے میں رہتا ہوں۔ میرے پیٹ کا حصہ سفید ہوتا ہے۔ میری جلد موٹی ہوتی ہے اور اس کے نیچے چربی کی تہہ پائی جاتی ہے۔ میرا جسم گا ؤ دم ہوتا ہے۔ میرے پنکھ چھوٹے ہوتے ہیں۔ میری اُنگلیاں پتلی جلد کے ذریعے جڑی ہوئی ہوتی ہیں۔ ہم ہمیشہ گروہ میں رہتے ہیں۔
الف۔ میری جلد موٹی ، سفید اور اس کے نیچے چرابی کی تہ کیوں ہوتی ہے؟
جواب:میں پینگوئن میں برفانی علاقے میں رہتا ہوں ۔برفانی علاقے میں شدید سردی کی وجہ باہری ماحول کا درجہ حرارت بہت کم ہو تا ہے۔ میرے جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھنے کے لیے میری جلد موٹی اور اس کے نیچے چربی کی تہہ ہوتی ہے۔میرے جسم کا سفید رنگ برف کے رنگ کے ساتھ مِل جاتا ہے اس سے میرے دشمن مجھے آسانی سے پہچان نہیں پاتے ۔میری جلد کا یہ توافق میری حفاظت کرتا ہے۔
ب۔ ہم ہمیشہ گروہ میں ایک دوسرے کے قریب کیوں رہتے ہیں؟
جواب:ہم گروہ میں اس لیے رہتے ہیں تاکہ ہمارے جسم کے درجہ حرارت قائم رہے ۔گروہ میں رہنے کی وجہ ہم قریب قریب رہتے ہیں جس کی وجہ سے باہری ماحول کی شدید ٹھنڈ کا اثر ہم پر کم ہو تا ہے اور ہمارے بچوں کی بھی حفاظت ہو تی ہے۔
ج۔ قطبی علاقے میں مستقل طور پر رہنے کے لیے آپ میں کون سے توافق ہونے چاہئیں؟ کیوں؟
جواب:قطبی علاقے میں مستقل رہنے کے لیے ہمارے جسم میں یہ توافق ہو نا چاہیے کہ ہماری جلد موٹی ہو،جلد کے نیچے چربی کی موٹی تہہ ہونی چاہیے، جسم پر یاک یا بھالو کی طرح بالوں کی موتی ٹہہ ہونی چاہیے۔ہم گروہ میں رہنے کے عادی ہوں ۔
د۔میں کس جغرافیائی علاقے میں رہتا ہوں؟ کیوں؟
جواب:میں پینگوئن شدید برف سے ڈھکےعلاقے میں رہتا ہوں۔ جغرافیائی طور پر میں قطبین کے علاقوں رہتا ہوں۔ قطب شمالی اور قطب جنوبی جہاں برف زیادہ ہو وہاں میں رہتا ہوں۔ ہمارے جسموں کی بناوٹ ماحول کے مطابق ہونے کی وجہ سے ہم قطبین کے شدید ٹھنڈ والے علاقوں میں بھی رہ سکتے ہیں۔
سوال نمبر 3 : جھوٹ کون بول رہا ہے؟
الف۔ جھینگر : مجھے پانچ پیر ہیں ۔
جواب: جھینگر جھوٹ بول رہا ہے کیون کہ جھینگر کو 6 پیر ہو تے ہیں ۔
ب۔ مرغی : میری اُنگلیاں جلد کے ذریعہ جڑی ہوتی ہیں۔
جواب: مرغی جھوٹ بول رہی ہے۔ مرغی کی انگلیاں جلد کے ذریعے جڑی نہیں ہوتی ۔
ج۔ ناگ پھنی : میرا موٹا اور ہرا حصہ پتا ہے۔
جواب: ناگ پھنی جھوٹ بول رہی ہے اس کا موٹا اور ہرا حصہ پتہ نہیں تنہ ہو تا ہے۔
4۔ ہر بیان کو پڑھ کر اس کی بنا پر توافق کے متعلق لکھیے ۔
الف۔ ریگستان میں بہت گرمی ہوتی ہے۔
جواب:ریگستانی علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہوتی ہے۔ جسم میں پانی کو بحال رکھنے کے لیے وہاں کے حیوانات کی جلد موٹی ہوتی ہے۔ پیر لمبے، تلوے گری دار اور پھیلے ہوئے ہوتے ہیں۔ ناک پر جلد کی جھالر ہوتی ہے۔ پپوٹے لمبے اور موٹے ہوتے ہیں۔ ریگستان میں پائے جانے والے چوہے، سانپ ، مکڑی، گرگٹ جیسے حیوانات گہرے بل بنا کر رہتے ہیں۔ریگستانی پودوں میں پتے نہیں پائے جاتے یا وہ بہت چھوٹے اور سوئی نما ہوتے ہیں یا کانٹوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس ساخت کی وجہ سے ان کے جسم کا پانی بہت معمولی مقدار میں بھاپ کی شکل میں خارج ہوتا ہے۔ تنہ پانی اور غذا کا ذخیرہ کرتا ہے۔ اس لیے وہ موٹا ہو جاتا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے تنے کو شعاعی ترکیب کا فعل انجام دینا ہوتا ہے۔ اس لیے وہ ہرا ہوتا ہے۔ پودوں کی جڑیں پانی کی تلاش میں زمین کے اندر خوب گہرائی تک جاتی ہیں جبکہ کچھ جڑیں دور تک پھیل جاتی ہیں۔ ان نباتات کے تنوں پر بھی مومی مادے کی موٹی تہہ پائی جاتی ہے۔
ب۔ گھاس کا خطہ ہرا بھرا ہوتا ہے۔
جواب: گھاس کے خطے میں یا گھاس کے علاقے میں زیادہ مقدار میں پانی ہو تا ہے۔
اور سطح مرتفع کا علاقہ ہونے کی وجہ سے جنگلا ت اور گھاس کے میدان کی نشو ونما کے لیے ایک مفید ماحول دستیاب ہوتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ گھاس کا خطہ ہرا بھرا ہو تا ہے۔
ج۔ کیڑے بہت زیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں۔
جواب: کیڑے بہت زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں اس کی سب سے بڑی اہم وجہ یہ ہے کہ ان کے جسم کا توافق ایسا ہو گیا ہے کہہ یہ کسی بھی مشکل ماحول میں خود کو زندہ رکھ سکتے ہیں ۔ کیڑوں کے اندر ریگستانی علاوں کے لحاظ سے توافق، برفانی علاقوں سے توافق،جنگلاتی علاقوں کے لحاظ سے توافق ،گھاس کے علاقوں سے توافق، آبی علاقوں سے توافق،فضائی لحاظ سے توافق پایا جاتا ہے۔ اور ان توافق کی بنا پر ان تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔
د۔ ہم چھپ کر بیٹھتے ہیں۔
جواب: ہم چھپ کر بیٹھتے ہیں یعنی ہم ایسے جاندار ہیں جو نہایت ہی کمزور ہوتے ہیں۔ اور ہمارا جلد ہی شکار کر لیا جاتا ہے۔ شکاریوں سے بچنے کے لیے ہم کو رنگ ، جسم کی بناوٹ کے لحاظ سے توافق کرنا پڑتا ہے۔ ہمیں اپنی حفاظت کے لیے گھاس کے رنگ کا ، برف کے رنگ کا ،درختوں کے تنے کے رنگ کا بننا پڑتا ہے۔
ہ ۔ ہمارے کان لمبے ہوتے ہیں۔
جواب: ایسے جاندار جن کا تعلق سبزی خور حیوانات کے گروہ سے ہو تا ہے ان کے کان لمبے ہوتے ہیں ۔ یہ حیوانات زیادہ تر سطح مرتفائی علاقوں میں ، گھاس کے میدانوں،جھاڑیوں میں پائے جاتے ہیں ۔ ان کے جسم سے گھاس اور جھاڑیوں کی اونچائی زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ اپنی لمبے کانوں کی مدد سے وہ زیادہ دور تک کی آوازوں کو آسانی سے سن سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے شکاری جانوروں سے وہ اپنی جان بچا سکتے ہیں۔
5۔ ذیل کے سوالوں کے جواب اپنے الفاظ میں لکھیے ۔
الف۔ اونٹ کو ریگستان کا جہاز کیوں کہتے ہیں؟
جواب: ریگستانی علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہوتی ہے۔درجہ حرارت بہت زیادہ ہو تا ہے۔ جسم میں پانی کو بحال رکھنے کے لیےاونٹ کی جلد موٹی ہوتی ہے۔ پیر لمبے، تلوے گری دار اور پھیلے ہوئے ہوتے ہیں۔ ناک پر جلد کی جھالر ہوتی ہے۔ پپوٹے لمبے اور موٹے ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے ریگستان کی گرمی ،ریت کے طوفان کا اثر اونٹ پر نہیں ہوتا۔ وہ آسانی سے ریگستان میں بہت تیز رفتاری سے چل سکتا ہے ۔ اسی لیے اونٹ کو ریگستان کا جہاز کہا جاتا ہے۔
ب۔ ناگ پھنی، ببول اور دوسری ریگستانی نباتات کم پانی والے علاقوں میں آسانی سے کیوں زندہ رہ سکتے ہیں؟
جواب: ریگستانی پودوں میں پتے نہیں پائے جاتے یا وہ بہت چھوٹے اور سوئی نما ہوتے ہیں یا کانٹوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس ساخت کی وجہ سے ان کے جسم کا پانی بہت معمولی مقدار میں بھاپ کی شکل میں خارج ہوتا ہے۔ تنہ پانی اور غذا کا ذخیرہ کرتا ہے۔ اس لیے وہ موٹا ہو جاتا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے تنے کو شعاعی ترکیب کا فعل انجام دینا ہوتا ہے۔ اس لیے وہ ہرا ہوتا ہے۔ پودوں کی جڑیں پانی کی تلاش میں زمین کے اندر خوب گہرائی تک جاتی ہیں جبکہ کچھ جڑیں دور تک پھیل جاتی ہیں۔ ان نباتات کے تنوں پر بھی مومی مادے کی موٹی تہہ پائی جاتی ہے۔اسی لیے ناگ پھنی، ببول اور دوسری ریگستانی نباتات کم پانی والے علاقوں میں آسانی سے زندہ رہ سکتے ہیں۔
ج ۔ جانداروں میں تو افق کا ان کے ماحول سے کیا تعلق ہے؟
جواب: ہر جاندار جس ماحول میں رہتا ہے اس سے مطابقت قائم کرنے کے لیے اس کے جسمانی اعضا اور زندہ رہنے کے طریقے میں وقت کے ساتھ ساتھ ہونے والے تبدیلی کو توافق کہتے ہیں ۔توافق اور ماحول کا تعلق یہ ہے کہ ماحول کی بنا پر ہی توافق انجام پاتا ہے ۔جیسے ریگستانی علاوں کے لحاظ سے توافق، برفانی علاقوں سے توافق،جنگلاتی علاقوں کے لحاظ سے توافق ،گھاس کے علاقوں سے توافق، آبی علاقوں سے توافق،فضائی لحاظ سے توافق
د۔ جانداروں کی جماعت بندی کس طرح کی جاتی ہے؟
جواب: ہمارے ماحول میں پائے جانے والے متنوع جانداروں کی دنیا کا ایک ہی وقت مطالعہ کرنا اور انھیں بیک وقت ذہن نشین کرنا مشکل ہوتا ہے۔ آج تک کئی سائنس دانوں نے اس لیے مختلف خصوصیات کی بنا پر نباتات اور حیوانات کی علیحدہ جماعت بندی کی ہے۔ ایسی جماعت بندی کی ایک زنجیر بنتی ہے۔ اس کی ابتدا عالم حیوانات یا عالم نباتات سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد جانداروں کی خصوصیات میں بنیادی مشابہت اور اختلاف کے لحاظ سے ان کے گروہ تیار ہوتےہیں اسی کو جماعت بندی کا سلسلئہ مراتب Hierarchy of Classification کہتے ہیں .
No comments:
Post a Comment