تاریخ نویسی : مغربی روایت
مشق
سوال نمبر 1
(الف ) دیے ہوئے متبادل میں سے مناسب متبادل چن کر بیانات مکمل کیجئے
1۔ جدید تاریخ نویسی کا بانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو کہا جاتا ہے
(الف) والٹیر (ب) رینے ڈیکارٹ
(ج) لیو پالڈوان رانکے (ـ د) کا رل مارکس
جواب : والٹیر
2۔ ' آرکیا لوجی آ ف نالج' نامی کتاب ۔۔۔۔۔۔۔۔ نے لکھی ۔
(الف ) کارل مارکس (ب) مائیکل فوکو
(ج) لوسیاں فیبر ( د ) والٹیر
جواب : مائیکل فوکو
(ب ) ذ یل میں سے غلط جوڑی پہچان کر لکھیے۔
1- جارج ولیم فریڈرگ ہیگل - ریزن ان ہسٹری
2- لیو پالڈ وان رانکے - دی تھیوری اینڈ پریکٹس آف ہسٹری
3- ہیرو ڈوٹس - دی ہسٹریز
4- کارل مارکس - ڈسکورس آن دی میتھڈ
جواب : غلط جوڑی : 4- کارل مارکس - ڈسکورس آن دی میتھڈ
درست : کارل مارکس - داس کیپیٹل
سوال نمبر2 : درج ذیل تصورات کی وضاحت کیجئے
1- جدلیت
جواب : ہیگل کے مطابق کسی واقعے کا مطلب اخذ کرنے کے لیے اس کی درجہ بندی دو مخالف قسموں میں کی جاتی ہے اس کے بغیر اانسانی دماغ کو اس واقعے کا ادراک (علم ) نہیں ہوتا مثلا سچ ۔ جھوٹ، اچھا۔ بُرا اس طریقے کو جدلیت کہا جاتا ہے۔
2 - اینلس نظام
جواب : بیسویں صدی کی ابتدا میں فرانس میں اینلس تاریخ نویسی کا نظام وجود میں آیا۔ اس نظام کی وجہ سے تاریخ نویسی کو ایک الگ سمت ملی ۔تاریخ کے مطالعہ کو صرف سیاسی اتھل پُتھل ، بادشا ہوں ، عظیم رہنما ؤں اور ان کی سیاست ، سفارت اور جنگوں پر مرکوز نہ کرتے ہوئے اس دور کی موسم، مقامی لوگ ذراعت ، تجارت، ٹیکنالوجی، نقل و حمل، مواصلاتی وسائل، سماجی درجہ بندی اور اکثریت کا رجحان جیسے موضوعات کا مطالعہ اہم سمجھا جانے۔ لگا اینلس نظام کی ابتدا اور ارتقا کا سہرا فرانسیسی مورخوں کے سر بندھتا ہے۔
سوال نمبر 3 : درج ذیل بیانات کی وجوہات کے ساتھ وضاحت کیجئے
1) خواتین کی زندگیوں کی مختلف پہلو ؤ ں پر غور و فکر پر مبنی تحقیق کا آ غاز ہوا۔
جواب : نسائی تاریخ نویسی یعنی خواتین کی شمولیت کے ساتھ تاریخ نویسی کے شعبوں میں مردوں کی فوقیت پر مرکوز زاویہ نظر پر از سر نو غور کرنےپر زور دیا گیا اس کے بعد خواتین کی زندگیوں سے جڑی ملازمت ، خواتین کے روزگاری ، ٹریڈ یونین ،ان سے مربو ط مفاد میں سرگرم ادارے ،خواتین کی خاندانی زندگی جیسے مختلف پہلو ؤ ں پر مفصل غور و فکر پر مبنی تحقیق کی ابتدا ہوئی۔ 1990 عیسوی کے بعد خواتین کو ایک علیحدہ سماجی طبقہ تسلیم کر کے تاریخ نویسی پر زور دیا گیا۔
2۔ فوکو کی طرز تحریر کو علم کا آ ثار قدیمہ کہا گیا ہے۔
جواب : مائیکل فوکو نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کے آ ثار قدیمہ کے تحت آ خری سچائی تک پہنچنا ہی مقصد نہیں ہے بلکہ ماضی کے تغیرات کی وضاحت کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے فوکو نے تاریخ میں تغیرات کی وضاحت پر زور دیا، اس لیے انہوں نے اس طریقے کو علم کا آثا ر قدیمہ کا نام دیاہے ۔
سوال نمبر 4 ۔ درج ذیل تصوراتی خاکہ مکمل کیجیے ۔
........................
........................ اہم مفکرین .............
........................
جواب :
کارل مارکس
جارج ولیم فریڈ رِک ہیگل اہم مفکرین مائیکل فوکو
لیو پالڈوان رانکے
سوال نمبر 5 : درج ذیل سوالوں کے مفصل جواب لکھیے۔
1) کارل مارکس کا نظریئہ طبقات واضح کیجیے۔
جواب : کارل مارکس نےیہ خیال پیش کیا کہ " تاریخ غیر مرئی تصورات پر نہیں بلکہ زندہ انسانوں کے تذکرے پر مبنی ہوتی ہے " انسانوں کےآ پسی تعلقات ،ان کی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے لیےمیسر ذرائع پیداوار کی نوعیت اور ملکیت پر مبنی ہوتے ہیں ۔سماج کے مختلف طبقات کو یہ وسائل یکساں طور پر میسسر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے سماج میں طبقات پر مبنی غیر مساوی تقسیم کی وجہ سے سماج میں کش مکش پیدا ہوتی ہے انسانی تاریخ اسی طبقاتی عدم مساوات کی تاریخ ہے۔
2 - جدید طریقئہ تاریخ نویسی کی چار اہم خصوصیات بیان کیجیے۔
جواب : جدید تاریخ نویسی کے طریقوں کی چار اہم خصوصیات ہیں ۔
1) یہ سائنسی طریقہ ہے جس کی ابتدا مناسب سوالوں کی پیش کش سے ہوتی ہے۔
2) یہ سوالات انسان مرکوز ہو تے ہین یعنی یہ سوالات زمانے ماضی میں مختلف انسانی سماجوں کے افراد کے ذریعے مخصوص عرصوں میں انجام د ی گئی سرگرمیوں سے متعلق ہے۔ تاریخ میں ان سرگرمیوں کا تعلق دیو مالائی کہانیوں سے جوڑنے کی کوشش نہیں کی جاتی ۔
3) ان سوالوں کے جواب کی بنیاد قابل اعتماد تاریخی ثبوت ہوتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے تاریخ کی پیش کش منطقی ہوتی ہے۔
4) ماضی میں کی گئی انسانی سرگرمیوں کے ذریعے انسانی ارتقا کا جائزہ تاریخ میں لیا جاتا ہے۔
3- نسائی تاریخ نویسی سے کیا مراد ہے ؟
جواب : نسائی تاریخ نویسی یعنی خواتین کے نقطہ نظر کے مطابق کی گئی تاریخ کی از سر نو تشکیل ۔ سیماں ۔ دَ ۔ بووا نا می فرانسیسی دانشور نے نسائیت کا بنیادی کردار ثابت کیا ، نسائی تاریخ نویسی میں خواتین کی شمولیت کے ساتھ تاریخ نویسی کے شعبوں میں مردوں کی فوقیت پر مرکوز زاویہ نظر پر از سر نو غور کرنےپر زور دیا گیا اس کے بعد خواتین کی زندگیوں سے جڑی ملازمت ، خواتین کے روزگاری ، ٹریڈ یونین ،ان سے مربو ط مفاد میں سرگرم ادارے ،خواتین کی خاندانی زندگی جیسے مختلف پہلو ؤ ں پر مفصل غور و فکر پر مبنی تحقیق کی ابتدا ہوئی۔ 1990 عیسوی کے بعد خواتین کو ایک علیحدہ سماجی طبقہ تسلیم کر کے تاریخ نویسی پر زور دیا گیا۔
4۔ لیو پالڈ وان رانکے کا تاریخ سے متعلق نظریہ بیان کیجیے۔
جواب : لیو پالڈ وان رانکے نے اس بات پر زور دیا کہ اصلی دستاویزات کے ذریعے حاصل شدہ معلومات انتہائی اہم ہوتی ہے، اور تاریخی واقعات سے متعلق تمام اقسام کے کاغذات اور دستاویزات کی کڑی جانچ ہونی چاییے۔ انہیں اس بات کا یقین تھا کہ اس طریقے اسی طریقے سے تاریخ کی صداقت تک رسائی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے تاریخ نویسی میں خیالی واقعات پر تنقید کی اور عالمی تاریخ کی ترتیب پر زور دیا۔
No comments:
Post a Comment