سوال نمبر 1 : ذیل میں سے مناسب متبادل چن کر بیان کو مکمل کیجیے۔
1) الیکشن کمشنر
کے نامزدگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کرتا ہے۔
الف) صدر جمہوریہ ب) وزیر اعظم
ج) لوک سبھا اسپیکر د) نائب صدر جمہوریہ
جواب : الف ) صدر جمہوریہ
2 ) آزاد بھارت میں پہلے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو نامزد کیا گیا۔
الف) ڈاکٹر راجیندر پرساد ب) ٹی۔این۔ سیشن
ج) سُکُمار سین د) نیلا ستیہ نارائن
جواب : ج) سُکُمار سین
3 ) حلقہ انتخاب
تشکیل دینے کا کام الیکشن کمشن کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کمیٹی انجام دیتی ہے۔
الف) انتخابی ب) حد بندی
ج) رائے دہی د) نظام الاوقات
جواب:
ب) حد بندی
سوال نمبر 2 : درج ذیل بیا نات صحیح ہے یا غلط، وجوہات کے ساتھ بیان کیجیے۔
۱۔ الیکشن کمیشن
انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق نافذ کرتا ہے۔
جواب : صحیح
وجوہات:
۲۔ مخصوص حالات
میں الیکشن کمیشن کسی حلقہ انتخاب میں دوبارہ انتخاب کرواتا ہے۔
جواب : صحیح
وجوہات :
۳۔ ریاستی حکومت
طے کرتی ہے کہ کسی ریاست میں کب اور کتنے مرحلوں میں الیکشن کروایا جائے۔
جواب: غلط
وجوہات :الیکشن کا مکمل انتظام کرنا۔الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہونی کی وجہ سے الیکشن کمیشن ہی یہ طے کرتا ہے کہ کس ریاست میں کب اور کتنے مرحلوں میں انتخاب کروانے ہیں ۔
سوال نمبر 3 : نوٹ لکھیے
۱۔ انتخابی
حلقوں کی تشکیلِ نو۔
جواب: لوک سبھا کے ارکان کی کل تعداد 543ہے۔ یہ ارکان کس طرح منتخب ہوتے ہیں؟ ہر رکن
ایک حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرتا ہے۔ اسی بنا پرلوک سبھا کے 543 انتخابی
حلقے تشکیل دینے کا کام الیکشن کمیشن کی حد بندی کمیٹی کرتی ہے ۔(Delimitation Commission ) مذکورہ کمیٹی کسی
بھی دباؤ میں نہ آتے ہوئے حلقہ انتخاب کی تشکیلِ نو کا کام کرتی ہے۔
۲۔ ووٹ پیٹی سے
ای۔ وی ۔ایم ۔مشن تک کا سفر۔
جواب: آزاد بھارت میں پہلا الیکشن1952-1951 میں ہوا۔ اس زمانے میں الیکشن کے سیاست کو
اور اس کے توسط سے جمہوری نظام کو ایک شکل دینے کا آغاز کیا گیا ابتدا میں کئی
انتخابات میں رائے دہی کے صندوق ( بیالٹ باکس ) استعمال کی گئیں ۔ 1990 ء کی دہائی سے الیکٹرانک ووٹنگ
مشین( EVM Machine ) کا استعمال شروع ہوا ۔مشین کا استعمال کرنے سے ووٹ دینے میں کئی سہولتیں حاصل
ہوئی۔ ای۔ وی ۔ایم مشین پر دکھائے گئے امیدواروں میں سے کوئی کسی کو بھی ووٹ نہ دینا
ہو تو رائے دہندہ کے لیے "اوپر میں سے کوئی نہیں" (None of the Above - Nato ) کا متبادل استعمال کرنا ممکن ہو
گیا۔ معذور افراد کے لیے بھی ووٹ دینا آسان ہو گیا۔ ماحول کے تحفظ میں مدد ہوئی۔ خاص
طور پر درختوں کو کاٹنے پر روک لگ گئی ۔علاوہ کے نتائج کا اعلان جلد ہونے لگا۔
سوال نمبر 4 :درج ذیل تصوراتی خاکہ مکمل کیجیے۔
جواب :
الیکشن کمیشن کا کردار
آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد
رائے دہندہ کا کردار
ووٹنگ کے عمل کے ذریعے انتخابات میں حصہ لینا
سیاسی پارٹی اور اس کے امید وار کا کردار
ضابطہ اخلاق پر عمل کرنا
سوال نمبر 5 : مختصر جواب لکھیے۔
۱۔ الیکشن کمیشن
کے فرائض بیان کیجئے ۔
جواب
رائے دہندگان کی فہرست تیار کرنا۔18 سال کی عمر مکمل کرنے والے ہر بھارتی شہری کو ووٹ
دینے کا حق ہے۔ اس کے لیے ووٹر لسٹ میں اس کا نام ہونا ضروری ہے۔ ووٹر لسٹ تیار کرنے
اسے جدید نقاضوں سے ہم آہنگ کرنے ،نئے رائے دہندوں کا نام شامل کرنے وغیرہ کا کام
الیکشن کمیشن انجام دیتا ہے۔ رائے دہندوں کو شناختی کارڈ دینے کا اختیار الیکشن
کمیشن کو حاصل ہے ۔الیکشن کا مکمل انتظام کرنا۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہونی کی
وجہ سے الیکشن کمیشن ہی یہ طے کرتا ہے کہ کس ریاست میں کب اور کتنے مرحلوں میں
انتخاب کروانے ہیں ۔الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد مختلف سیاسی پارٹییاں اپنے امیدواروں کو الیکشن میں کھڑاکرتی ہیں ۔ بعض امیدوار کسی پارٹی کی حمایت کرنے کے بغیر آزادانہ طور پر
الیکشن لڑتےہیں۔ الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کو پرچہ نامزدی بھر جس میں اپنے
بارے میں تمام معلومات دینا پڑتی ہے۔ الیکشن کمیشن ان پرچوں کی باریکی سے چھان بین
کرتا ہے اور اہل امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتا ہے۔ الیکشن سے متعلق کوئی
تنازعہ پیدا ہو جائے تو اسے حل کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔اس بنا پر
کسی حلقہ انتخاب میں دوبارہ الیکشن کروانے یا امیدوار کو نااہل قرار دینے کا کام
الیکشن کمیشن انجام دیتا ہے۔
۲۔ الیکشن کمشنر
کے عہدے کے بارے میں مزید معلومات لکھیے۔
جواب۔ بھارت میں انتخابی عمل کا مرکز وہ محور الیکشن کمیشن ہے دستور ہند کی دفعہ 324 کی روٗ سے ایک خود مختار نظام تشکیل دیا گیا ہے۔ جس نے ایک چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنر ہوتے ہیں ۔ صدر جمہوریہ یہ الیکشن کمشنروں کو نامزد کرتے ہیں الیکشن کمیشن کی آ زادی کو برقرار رکھنے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو آسانی سے یا کسی سیاسی سبب سےعہدے سے برطرف نہیں کیا جاتا۔ الیکشن کمشنر کے اخراجات کے لیے علیدہ مالی انتظام کیا گیا ہے۔
3) و اضح کیجیے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق سے کیا مراد ہے۔
جواب: بھارت میں زیادہ سے زیادہ آ زادانہ اور منصفانہ ماحول میں انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے جن تدابیر پر عمل پیرا ہے ان میں ضابطہ اخلاق(Code of coduct ) کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ پچھلی کئی دہائیوں سے الیکشن کمیشن نے اپنے سارے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے الیکشن میں ہونے والے سارے غلط کاموں کو روکنے کی کوشش کی ہے ضابطہ اخلاق میں واضح کر دیا گیا ہے کہ الیکشن سے قبل کچھ عرصے تک اور الیکشن کے درمیان حکومت، میں دہندگان انتخابات سے متعلق کن اصولوں پر عمل کریں ۔انتظامیہ بھی ان اصولوں کی خلاف ورزی نہیں کر سکتی ۔پچھلے کئی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کے تعلق سے ہونے والی کاروائیوں کے سبب عام ووٹر مطمئن دکھائی دیتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment