1 )ذیل میں سے مناسب متبادل چن کر بیان کو مکمل کیجئے۔
۱) مہاراشٹر میں مقامی حکومت کی اداروں میں خواتین کے لیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نشستیں محفوظ رکھی گئی ہیں۔
جواب 50 فیصد
٢) ذیل کے کسی قانون کے ذریعے خواتین کو اپنی آ زادی برقرار رکھنے اور ذاتی ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا گیا ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب جہیز مخالف قانون
2) ذیل بیانات صحیح ہے یا غلط وجوہات کے ساتھ بیان کیجئے
۱) بھارتی جمہوریت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت تسلیم کیا جاتا ہے۔
جواب:غلط
وجہ: بھارت کے دستور نے تمام مردوں اور عورتوں کو رائے دہی کا حق دیا ہے۔ جن کی عمر 21 سال مکمل ہو چکی ہے ۔ اس میں مزید وسعت پیدا کرتے ہوئے رائے دہندہ کی عمر کو 21 سال سے گھٹا کر 18 سال کر دیا گیا ہے ۔ اس ترمیم کی وجہ سے آزاد بھارت کی نئی نوجوان نسل کو صحیح معنوں میں سیاسی مواقع حاصل ہوئے۔ جمہوریت کی وسعت میں اضافہ کرنے والی مذکورہ رتبدیلی کی وجہ سے بھارتی جمہوریت کو اب دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت تسلیم کیا جاتا ہے۔
۲)حق معلومات کی وجہ سے حکومت کے کام کاج میں رازداری بڑھ گئی ہے۔
جواب :غلط
۳) دستور کی سی زندہ دستاویز کی مانند ہوتا ہے ۔
جواب: صحیح
3) نوٹ لکھیے۔
۱)اقلتیوں سے متعلق پیش بندی۔
جواب ہندوستانی دستور نے اقیلتوں کے تحفظ کے لیے کئی انتظامات کر رکھے ہیں۔ اقیلتوں کو تعلیم و روزگار کے مواقع مہیا کرنے کے لیے حکومت نے کئی اسکیموں پر عمل درامد کیا ہے۔ دستور میں ذات، مذہب ،نسل ،زبان اور علاقہ وغیرہ کی بنیاد پر تفریق کرنے پر پابندی عائد کی ہے ۔اقیلتوں کے تعلق سے اس وسیع بندوبست کے سبب انہیں مساوات کا حق، آزادی کا حق، استحصال کی مخالفت کا حق اور تہذیبی و تعلیمی حقوق حاصل ہے۔جن کی بنا پر اقیلتوں کو بنیادی نوعیت کا تحفظ حاصل ہواہے۔
۲) محفوظ نشستوں سے متعلق پالیسی
جواب : انسان جو گروہ یا سماجی طبقہ تعلیم اور روزگار کے مواقع سے طویل عرصے سے محروم ہیں ان کے لیے نشستیں محفوظ کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔ اس پالیسی کے تحت درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست جماعتوں کے لیے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں کچھ نشستیں محفوظ رکھی جاتی ہے اسی طرح دیگر نشستوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
۳) لوک سبھا میں خواتین کی نمائندگی
جواب آزادی ملنے کے بعد ہی سے خواتین کو با اختیار بنانے کی کوششوں کا آغاز ہو گیا تھا خواتین کی نا خواندگی دور کرنے ،انہیں ترقی کے بھرپور مواقع فراہم کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر خواتین کے مسائل کی شناخت کرکے چند پالیسیاں مرتب کی گئی ہیں۔ باپ اور شوہر کی جائیداد میں عورتوں کو مساوی حصہ، جہیز مخالف قانون، جنسی استحصال سے تحفظ دینے والا قانون، گھریلو تشدد مخالف قانون، جیسے چند اہم قوانین نے خواتین کی آزادی برقرار رکھی اور انہیں ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا۔
4) درج ذیل تصورات کو واضح کیجئے۔
۱)حقوق پر مبنی نقطہ نظر۔
جواب آزادی کے بعد کئی دہائیوں تک بھارت کو جمہوری ملک بنانے کے لیے مختلف اصلاحات کی گئی لیکن ان میں شہریوں کو "استفادہ کنندگان "کی حیثیت سے دیکھا جاتا تھا۔پچھلی چند دہائیوں سے اصلاحات کو شہریوں کے حق کے طور پر دیکھا جانے لگا ۔
۲)حق معلومات۔
جواب جمہوریت میں شہریوں کو مختلف طریقوں سے بااختیار بنانا چاہیے۔ شہریوں کو شمولیت کا موقع دینے کے ساتھ حکومت کے ساتھ ان کے تعلقات کو بھی بڑھانا چاہیئے۔ حکومت اور شہری کے درمیان فاصلہ جتنا کم ہوگا اور تعلقات جتنے قریبی ہوں گے اسی تناسب سے جمہوری عمل مضبو ط اور مستحکم ہوتا جاتا ہے۔ ان باہمی اعتماد بڑھانے کے لیے حکومت جو کچھ کرتی ہے وہ شہریوں کو سمجھ میں آنا چاہیے۔ شفافیت اور ذمہ داری کا احساس اچھی حکومت کی دوخصوصیات ہیں۔ حکومت میں ان خصوصیات کی نشونما کے لیے بھارتی شہریوں کو معلو مات حاصل کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ حق معلو مات کی وجہ سے حکومت کے کام کاج میں راز داری کا عنصر کم ہو گیا اور حکومت کی سر گرمیوں شفاف ہونے مدد ملی ۔ جس کی وجہ سے انہیں آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے۔
5) سوال نمبر 5 : درج ذیل سوالوں کے جواب لکھیے۔
1) رائے دہندوں کی عمر 21 سال سے گھٹا کر 18 سا ل کرنےکے کیا اثرات ہوئے؟
جواب: بھارت کے دستور نے تمام مردوں اور عورتوں کو رائے دہی کا حق دیا ہے۔ جن کی عمر 21 سال مکمل ہو چکی ہے ۔ اس میں مزید وسعت پیدا کرتے ہوئے رائے دہندہ کی عمر کو 21 سال سے گھٹا کر 18 سال کر دیا گیا ہے ۔ اس ترمیم کی وجہ سے آزاد بھارت کی نئی نوجوان نسل کو صحیح معنوں میں سیاسی مواقع حاصل ہوئے۔ جمہوریت کی وسعت میں اضافہ کرنے والی مذکورہ رتبدیلی کی وجہ سے بھارتی جمہوریت کو اب دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت تسلیم کیا جاتا ہے۔
2) سماجی انصاف قائم کرنےسے کیا مراد ہے؟
جواب : سماجی انصاف اور مساوات ہمارے دستور کا مقصد ہے۔ ان دو اقدار پر مبنی نیا سماج تعمیر کرنا ہمارا مطمح نظر ہے۔ دستور نے اس کے حصول کا رستہ بھی واضح طور پر بتا دیا ہے اور ہم اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ سماجی انصاف قائم کرنے سے مراد جن سماجی اُمور کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی جاتی ہے ان کو ختم کرنا۔ اس بات پر زور دیناکہ فرد کی ؑحیثیت سے سب کا درجہ مساوی ہے۔ ذات ، مذہب، زبان ، جنس ، جائے پیدئش، نسل، دولت وغیرہ کی بنیاد پر اعلیٰ اور ادنیٰ پر تفریق نہ کرنا، اور تمام لوگوں کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرنا انصاف اور مساوات کا مقصد ہے۔
3) عدالت کے کن فیصلوں کی وجہ سے خواتین کی عزت اور وقار کا تحفط ہو ا ہے؟
جواب: دستور میں درج بنیادی حقوق کے ذریعے شہریوں کو جو تحفظ حاصل ہے۔ اسے مزید با معنی اور اہم بننا نے کے نقطہ نظر سے عدالت نے کئ فیصلے دیئے ہیں ۔ عدالت نے جن موضوعات پر فیصلے دیے ہیں ان میں حقوق اطفال ، انسانی حقوق کی نگہداشت خواتین کے وقاراور عزت نفس کو قائم رکھنےکی ضرورت ، فرد کی آزادی ، ادی واسیوں کو باصلاحیت بنانے جیسے موضوعات شامل ہیں۔ عدالتوں کے مذکورہ موضوعات پر فیصلوں کے سبب بھارت میں سیا سی عمل کو پختہ کرنے میں۔ مدد ہوئی ہے۔
No comments:
Post a Comment